Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔

لباس اورکنگھی سے ڈیپریشن کا خاتمہ!مگر کیسے؟

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2023ء

اعصابی تنائو کی ایک بڑی وجہ عام طور پر یہ ہوتی ہے کہ انسان خود سے مطمئن نہیں ہوتا۔ اپنی کارکردگی سے مطمئن نہ ہونے کی بدولت اندر ہی اندر کُڑھتا ہے اور خود کو بُرا بھلا کہتا ہے۔ کسی فعل پر کمزوری دِکھانا یا غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرنا اس کا عام طور پر سبب بنتا ہے۔ یہ کمزوری عموماً کسی شخص سے برتائو کے دوران غلط رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔

روزمرہ زندگی میں بے احتیاطی اہم وجہ

 یہ کسی دوسرے کے منفی رویہ سے ہو سکتی ہے یا پھر اپنے ضمیر کے خلاف کوئی کام کرنے سے ہوتی ہے۔ چاہے اس کا تعلق اپنی ذات سے ہو یا کسی اور کی ذات سے‘ جبکہ ظاہری کمزوری آپ کے ظاہری خدوخال سے، لباس، رہن سہن سے مایوسی سمجھ لیجیے کہ شخصیت میں کسی قسم کی کمی کی بدولت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر جب آپ کے بال اُلجھے ہوئے ہوں گے، چہرے و جسم کی صفائی میں کوتاہی برتی ہوگی، لباس کے انتخاب میں بے احتیاطی کریں گے اور اسے غیراہم جانیں گے تو یقینا آپ کے عزیز و اقارب آپ کے حلیہ کو دیکھ کر آپ کی خیریت و صحت سے متعلق سوالات کریں گے۔ نتیجتاً آپ ذہنی یکسوئی سے کوئی کام سرانجام نہیں دے سکیں گے کیونکہ آپ کی توجہ ہٹ جائے گی لہٰذا آپ اعصابی تنائو کا شکار ہو جائیں گے ۔

اچھا لباس‘صفائی اور صحت کے مثبت اثرات

 اس کے برعکس جب آپ صبح غسل کرتے ہیں، جسم کو اچھی طرح صاف کرتے ہیں، دانت صاف کرتے ہیں، بالوں کو شیمپو کرتے ہیں اور پھر کنگھی کرتے ہیں اور اس کے بعد خاص طور پر صاف ستھرا اور من پسند لباس پہنتے ہیں اور پھر کوئی ہلکی خوشبو لگاتے ہیں تو آپ محسوس کریں گے کہ آپ خود کو کتنا تازہ دَم اور خود اعتماد محسوس کر رہے ہیں۔ آپ کے چہرے پر مسکراہٹ کھیلتی نظر آئے گی، کسی کام کے کرنے کو جی چاہ رہا ہو گا، آپ خوش مزاجی سے ہر ایک سے باتیں بھی کرنا چاہیں گے۔ اپنے موڈ میں ایک خاص تبدیلی پائیں گے، ذہنی آسودگی بھی ملے گی۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ آپ اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریں گے۔ اپنے رویے سے دوسروں کو محفوظ کریں گے۔ جب آپ کا رویہ دوسروں سے اچھا ہوگا، ذہن تازہ ہوگا تو خودبخود آپ کے اعصاب بڑے پُرسکون ہوں گے۔اس طرح آپ اپنی ظاہری کمزوری پر قابو پا کر باطنی کمزوری پر بھی گرفت کر سکتے ہیں اب آپ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور اپنے روزمرہ کے کام اور فرائض مکمل ذمہ داری سے ادا کریں گے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہو سکتا ہے جب آپ کےذہنی اور دوسرے جسمانی اعصاب سکون کی حالت میں ہوں اور اعصاب پُرسکون اس وقت ہوتے ہیں جب آپ تنائو کے اسباب کو ڈھونڈ نکالیں اورخود ان کا ازالہ کر دیں۔

ماضی کی تلخ یادیں بھول جائیں

اعصابی تنائو کی ایک اور وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ آپ کے خیالات منتشر ہوں۔ آپ خود کو بیک وقت بہت سے خیالات میں اُلجھانے کی کوشش کرتے ہوں جس کی بدولت ذہن یکسو نہیں ہو پاتا اور آپ اپنے کسی بھی خیال کو جامع شکل نہیں دے پاتے۔ حال سے ذہنی طور پر منقطع ہو کر ذہن کو ماضی میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں چاہے وہ ماضی قریب ہو یا بعید اور وہی خیالات بار بار ذہن میں دہراتے ہیں۔ لہٰذا اعصاب جلد ہی تھک جاتے ہیں اور تنائو محسوس ہوتا ہے پھر ماضی کے تلخ خیالات، یادیں، رویے آپ کے دماغ کو مسلسل کچوکے دے رہے ہوتے ہیں جس سے چھٹکارا پانا آپ کیلئے مشکل ہو جاتا ہے اور اعصاب شل و جاتے ہیں۔ اس کا بہترین حل یہی ہے کہ خود کو حال سے زیادہ سے زیادہ وابستہ رکھیں اور ماضی کی تلخ و تکلیف دہ راہوں میں خود کو گُم کرنے کی ہرگز کوشش نہ کریں۔ اگر ماضی میں جائیں بھی تو اس کے اندر مثبت پہلو تلاش کر کے فوراً حال کی راہ پر آ جائیں۔ مستقبل قریب سے بھی تعلق رکھیں جبکہ مستقبل بعید پر ذہن کو زیادہ پریشان رکھنے کی قطعاً ضرورت نہیں۔ توکل علی اللہ کا طریقہ اپنایئے۔ ہاں! آپ کے ذہن میں ماضی کا کچھ نہ کچھ خاکہ ضرور ہو۔ کچھ مثبت راہیں متعین کر کے واپس حال میں آ جائیں تو آپ خود کو کافی ہلکا پھلکا، یکسو اور حقیقت کے قریب پائیں گے۔

 

اعصابی تنائو کی ایک بڑی وجہ عام طور پر یہ ہوتی ہے کہ انسان خود سے مطمئن نہیں ہوتا۔ اپنی کارکردگی سے مطمئن نہ ہونے کی بدولت اندر ہی اندر کُڑھتا ہے اور خود کو بُرا بھلا کہتا ہے۔ کسی فعل پر کمزوری دِکھانا یا غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرنا اس کا عام طور پر سبب بنتا ہے۔ یہ کمزوری عموماً کسی شخص سے برتائو کے دوران غلط رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔روزمرہ زندگی میں بے احتیاطی اہم وجہ یہ کسی دوسرے کے منفی رویہ سے ہو سکتی ہے یا پھر اپنے ضمیر کے خلاف کوئی کام کرنے سے ہوتی ہے۔ چاہے اس کا تعلق اپنی ذات سے ہو یا کسی اور کی ذات سے‘ جبکہ ظاہری کمزوری آپ کے ظاہری خدوخال سے، لباس، رہن سہن سے مایوسی سمجھ لیجیے کہ شخصیت میں کسی قسم کی کمی کی بدولت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر جب آپ کے بال اُلجھے ہوئے ہوں گے، چہرے و جسم کی صفائی میں کوتاہی برتی ہوگی، لباس کے انتخاب میں بے احتیاطی کریں گے اور اسے غیراہم جانیں گے تو یقینا آپ کے عزیز و اقارب آپ کے حلیہ کو دیکھ کر آپ کی خیریت و صحت سے متعلق سوالات کریں گے۔ نتیجتاً آپ ذہنی یکسوئی سے کوئی کام سرانجام نہیں دے سکیں گے کیونکہ آپ کی توجہ ہٹ جائے گی لہٰذا آپ اعصابی تنائو کا شکار ہو جائیں گے ۔اچھا لباس‘صفائی اور صحت کے مثبت اثرات اس کے برعکس جب آپ صبح غسل کرتے ہیں، جسم کو اچھی طرح صاف کرتے ہیں، دانت صاف کرتے ہیں، بالوں کو شیمپو کرتے ہیں اور پھر کنگھی کرتے ہیں اور اس کے بعد خاص طور پر صاف ستھرا اور من پسند لباس پہنتے ہیں اور پھر کوئی ہلکی خوشبو لگاتے ہیں تو آپ محسوس کریں گے کہ آپ خود کو کتنا تازہ دَم اور خود اعتماد محسوس کر رہے ہیں۔ آپ کے چہرے پر مسکراہٹ کھیلتی نظر آئے گی، کسی کام کے کرنے کو جی چاہ رہا ہو گا، آپ خوش مزاجی سے ہر ایک سے باتیں بھی کرنا چاہیں گے۔ اپنے موڈ میں ایک خاص تبدیلی پائیں گے، ذہنی آسودگی بھی ملے گی۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ آپ اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریں گے۔ اپنے رویے سے دوسروں کو محفوظ کریں گے۔ جب آپ کا رویہ دوسروں سے اچھا ہوگا، ذہن تازہ ہوگا تو خودبخود آپ کے اعصاب بڑے پُرسکون ہوں گے۔اس طرح آپ اپنی ظاہری کمزوری پر قابو پا کر باطنی کمزوری پر بھی گرفت کر سکتے ہیں اب آپ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور اپنے روزمرہ کے کام اور فرائض مکمل ذمہ داری سے ادا کریں گے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہو سکتا ہے جب آپ کےذہنی اور دوسرے جسمانی اعصاب سکون کی حالت میں ہوں اور اعصاب پُرسکون اس وقت ہوتے ہیں جب آپ تنائو کے اسباب کو ڈھونڈ نکالیں اورخود ان کا ازالہ کر دیں۔ماضی کی تلخ یادیں بھول جائیںاعصابی تنائو کی ایک اور وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ آپ کے خیالات منتشر ہوں۔ آپ خود کو بیک وقت بہت سے خیالات میں اُلجھانے کی کوشش کرتے ہوں جس کی بدولت ذہن یکسو نہیں ہو پاتا اور آپ اپنے کسی بھی خیال کو جامع شکل نہیں دے پاتے۔ حال سے ذہنی طور پر منقطع ہو کر ذہن کو ماضی میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں چاہے وہ ماضی قریب ہو یا بعید اور وہی خیالات بار بار ذہن میں دہراتے ہیں۔ لہٰذا اعصاب جلد ہی تھک جاتے ہیں اور تنائو محسوس ہوتا ہے پھر ماضی کے تلخ خیالات، یادیں، رویے آپ کے دماغ کو مسلسل کچوکے دے رہے ہوتے ہیں جس سے چھٹکارا پانا آپ کیلئے مشکل ہو جاتا ہے اور اعصاب شل و جاتے ہیں۔ اس کا بہترین حل یہی ہے کہ خود کو حال سے زیادہ سے زیادہ وابستہ رکھیں اور ماضی کی تلخ و تکلیف دہ (باقی صفحہ59 پر)(بقیہ : لباس اورکنگھی سے ڈیپریشن کا خاتمہ!مگر کیسے؟)راہوں میں خود کو گُم کرنے کی ہرگز کوشش نہ کریں۔ اگر ماضی میں جائیں بھی تو اس کے اندر مثبت پہلو تلاش کر کے فوراً حال کی راہ پر آ جائیں۔ مستقبل قریب سے بھی تعلق رکھیں جبکہ مستقبل بعید پر ذہن کو زیادہ پریشان رکھنے کی قطعاً ضرورت نہیں۔ توکل علی اللہ کا طریقہ اپنایئے۔ ہاں! آپ کے ذہن میں ماضی کا کچھ نہ کچھ خاکہ ضرور ہو۔ کچھ مثبت راہیں متعین کر کے واپس حال میں آ جائیں تو آپ خود کو کافی ہلکا پھلکا، یکسو اور حقیقت کے قریب پائیں گے۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 430 reviews.